وہ بھی بگڑا، ہوئی رسوائی بھی

وہ بھی بگڑا، ہوئی رسوائی بھی

جان لیوا ہے شناسائی بھی

دل کی جانب جو چلی غم کی ہوا

لڑکھڑانے لگی تنہائی بھی

تھا مقابل جو مرے دوست مرا

مجھ کو اچھی لگی پسپائی بھی

کیوں اٹھاتے ہو ہمیں ہوتے ہیں

ہر تماشے میں تماشائی بھی

چاندنی ہاتھ پہ رکھ کر شب نے

ایک صورت مجھے دکھلائی بھی

سعدؔ کچھ بھی نہ بنے گر تجھ سے

ایک صورت ہے شکیبائی بھی

(558) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saadullah Shah. is written by Saadullah Shah. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saadullah Shah. Free Dowlonad  by Saadullah Shah in PDF.