Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_92bc1026293c635b581d2e8ea874975a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
موت اک درندہ ہے زندگی بلا سی ہے - سعد اللہ شاہ کی شاعری - Darsaal

موت اک درندہ ہے زندگی بلا سی ہے

موت اک درندہ ہے زندگی بلا سی ہے

صبح بھی اداسی ہے شام بھی اداسی ہے

اپنی انتہا پر ہم شاید ابتدا میں ہیں

تب بھی بے بسی تھی اب بھی بے لباسی ہے

بادلوں کو آنا ہے لوٹ کر اسی جانب

یہ زمیں ہی پیاسی تھی یہ زمیں ہی پیاسی ہے

یہ بھی ایک نعمت ہے کاش تم سمجھ پاؤ

زندگی کے اندر جو اپنے اک خلا سی ہے

جانتا تو سب کچھ ہے وہ بھی میرے بارے میں

کیا کریں جو ظالم میں خوئے نا شناسی ہے

فرق ہے تو ہم میں ہے وقت ایک جیسا ہے

سن چھیانوے ہے یہ یا کہ سن چھیاسی ہے

(587) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saadullah Shah. is written by Saadullah Shah. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saadullah Shah. Free Dowlonad  by Saadullah Shah in PDF.