Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_27cad97c7db0164af53d519122eb5b37, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیوں نہ ہم سوچ کے سانچے میں ہی ڈھل کر دیکھیں - سعد اللہ شاہ کی شاعری - Darsaal

کیوں نہ ہم سوچ کے سانچے میں ہی ڈھل کر دیکھیں

کیوں نہ ہم سوچ کے سانچے میں ہی ڈھل کر دیکھیں

وہ جو قائم ہے تو پھر خود کو بدل کر دیکھیں

گو مسافت ہے کٹھن اور نہ رستہ کوئی

لیکن اس حال میں اچھا ہے کہ چل کر دیکھیں

ہم محبت کو مکمل نہیں ظاہر کرتے

وہ حنا برگ کو چٹکی میں مسل کر دیکھیں

زندگی موت میں مخفی ہے یقیناً اپنی

مثل پروانہ چلو ہم بھی تو جل کر دیکھیں

ایک کوشش جو ہے اس کی اسے انجام تو دیں

اس کی خواہش پہ ذرا دیر کو ٹل کر دیکھیں

سعدؔ لوگوں سے توقع ہو تو کس بات پہ ہو

مونگ چھاتی پہ مرے روز وہ دل کر دیکھیں

(584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saadullah Shah. is written by Saadullah Shah. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saadullah Shah. Free Dowlonad  by Saadullah Shah in PDF.