جب نہ تب سنئے تو کرتا ہے وہ اقرار بغیر

جب نہ تب سنئے تو کرتا ہے وہ اقرار بغیر

گفتگو ہم سے اسے پر نہیں انکار بغیر

بزم میں رات بہت سادہ‌ و پر فن تھے ولے

گرمیٔ بزم کہاں اس بت عیار بغیر

دیکھ بیمار کو تیرے یہ طبیبوں نے کہا

ہو چکی اس کو شفا شربت دیدار بغیر

جان پر آ بنی ہمدم مری خاموشی سے

بات کچھ بن نہیں آتی ہے اب اظہار بغیر

جس کی خاطر کے لئے یار سب اغیار ہوئے

کیوں کہ دیوانہؔ بھلا رہئے اب اس یار بغیر

(426) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Roy Sarb Sukh Diwana. is written by Roy Sarb Sukh Diwana. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Roy Sarb Sukh Diwana. Free Dowlonad  by Roy Sarb Sukh Diwana in PDF.