Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0009e2237ae86d2be0fe552a37149852, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بیوی کے حضور - روحی کنجاہی کی شاعری - Darsaal

بیوی کے حضور

عشق کا ناس کرو گی مجھے معلوم نہ تھا

میرے پلے ہی پڑو گی مجھے معلوم نہ تھا

اک مہینے میں کماتا ہوں جو تنخواہ اسے

خرچ ہفتے میں کرو گی مجھے معلوم نہ تھا

میں نے کھائی تھی قسم کھاؤں گا بس رزق حلال

تم بھی احمق ہی کہو گی مجھے معلوم نہ تھا

شعر کی طرح سدا عرض کروں گا خود کو

تم سدا حکم ہی دو گی مجھے معلوم نہ تھا

جو سناؤ گی سنوں گا میں ہمیشہ لیکن

شعر تک تم نہ سنوگی مجھے معلوم نہ تھا

زندگی ہی میں مجھے دیکھنا ہوگا یہ دن

مجھ کو مرحوم لکھو گی مجھے معلوم نہ تھا

ساری دفعات ہی ہو جائیں گی لاگو مجھ پر

اتنے الزام دھروگی مجھے معلوم نہ تھا

عید کے دن بھی وہی جنگ کا نقشہ ہوگا

عید کے دن بھی لڑوگی مجھے معلوم نہ تھا

سخت جانی میں بھی نکلو گی مثالی یعنی

مار کر مجھ کو مرو گی مجھے معلوم نہ تھا

پتہ ہوتا تو نہ کرتا کبھی کوئی نیکی

تمہیں جنت میں ملو گی مجھے معلوم نہ تھا

(1143) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Roohi Kanjahi. is written by Roohi Kanjahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Roohi Kanjahi. Free Dowlonad  by Roohi Kanjahi in PDF.