بیوی کے حضور
عشق کا ناس کرو گی مجھے معلوم نہ تھا
میرے پلے ہی پڑو گی مجھے معلوم نہ تھا
اک مہینے میں کماتا ہوں جو تنخواہ اسے
خرچ ہفتے میں کرو گی مجھے معلوم نہ تھا
میں نے کھائی تھی قسم کھاؤں گا بس رزق حلال
تم بھی احمق ہی کہو گی مجھے معلوم نہ تھا
شعر کی طرح سدا عرض کروں گا خود کو
تم سدا حکم ہی دو گی مجھے معلوم نہ تھا
جو سناؤ گی سنوں گا میں ہمیشہ لیکن
شعر تک تم نہ سنوگی مجھے معلوم نہ تھا
زندگی ہی میں مجھے دیکھنا ہوگا یہ دن
مجھ کو مرحوم لکھو گی مجھے معلوم نہ تھا
ساری دفعات ہی ہو جائیں گی لاگو مجھ پر
اتنے الزام دھروگی مجھے معلوم نہ تھا
عید کے دن بھی وہی جنگ کا نقشہ ہوگا
عید کے دن بھی لڑوگی مجھے معلوم نہ تھا
سخت جانی میں بھی نکلو گی مثالی یعنی
مار کر مجھ کو مرو گی مجھے معلوم نہ تھا
پتہ ہوتا تو نہ کرتا کبھی کوئی نیکی
تمہیں جنت میں ملو گی مجھے معلوم نہ تھا
(1143) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Roohi Kanjahi. is written by Roohi Kanjahi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Roohi Kanjahi. Free Dowlonad by Roohi Kanjahi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends