Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b6b93b3650a1f15e07299c634fe5736c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یاد آتے ہو کس سلیقے سے - روحی کنجاہی کی شاعری - Darsaal

یاد آتے ہو کس سلیقے سے

یاد آتے ہو کس سلیقے سے

جیسے بارش ہو وقفے وقفے سے

یاد کوئی رہی ہو وابستہ

جیسے ہر رت کے خاص لمحے سے

جیسے یہ بھی ہو حسن کا انداز

بات کرنا مگر تقاضے سے

موسم گل کو کوئی بتلا دو

دل بھی کھلتا ہے پھول کھلنے سے

رات کا اپنا حسن ہوتا ہے

رات کو دیکھ دن کے شیشے سے

میرے سینے میں رکھ گیا ہر درد

میرا ہمدرد کس قرینے سے

اک شہادت ہے راہ میں مرنا

موت ہے لوٹ جانا رستے سے

لطف اونچی اڑان میں کیا ہے

پوچھ لینا کسی پرندے سے

ہر مخالف ہے واجب القتل آج

تیرے اسلام کے حوالے سے

کار فرما ہے کیا پس الفاظ

کتنا واضح ہے تیرے لہجے سے

کون سی بات ہو گئی ایسی

یار اٹھنے لگے ہیں چپکے سے

دیکھ رفتار زندگی روحیؔ

رک گئی گاڑی ایک جھٹکے سے

(773) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Roohi Kanjahi. is written by Roohi Kanjahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Roohi Kanjahi. Free Dowlonad  by Roohi Kanjahi in PDF.