تمہاری یاد تمہارا خیال کافی ہے

تمہاری یاد تمہارا خیال کافی ہے

سکون دل کے لئے اور سب اضافی ہے

اب اس سے ترک تعلق کے بعد کیا ملنا

یہ جرم وہ ہے جو نا قابل تلافی ہے

وصال یار کی حسرت نکال دی دل سے

سنا ہے میں کہ یہ عشق کے منافی ہے

وہ بے وفا مجھے کہتا ہے اور میں اس کو

یہ مسئلہ بھی مرے بیچ اختلافی ہے

بجا کہ میں ہوں سزاوار سب کی نظروں میں

پر ان کے دل میں تو اک گوشۂ معافی ہے

قسم تو کھائی ہے رضوانؔ اس نے ملنے کی

یقیں ہو کیا کہ یہ لہجہ بھی انحرافی ہے

(605) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rizwanurraza Rizwan. is written by Rizwanurraza Rizwan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rizwanurraza Rizwan. Free Dowlonad  by Rizwanurraza Rizwan in PDF.