Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_54f8efd1110e2383c3d28db9e9bc403e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سب خلاؤں کو خلاؤں سے بھگو سکتا ہے - ریاض لطیف کی شاعری - Darsaal

سب خلاؤں کو خلاؤں سے بھگو سکتا ہے

سب خلاؤں کو خلاؤں سے بھگو سکتا ہے

آدمی روح کے اندر بھی تو رو سکتا ہے

یہ سیاہی کا سرا جانے کہاں ہاتھ آئے

مرا سایا ترا باطن بھی تو ہو سکتا ہے

دسترس تیرے سمندر کی ہے تجھ سے بھی پرے

تو مجھے آنکھ سے باہر بھی ڈبو سکتا ہے

لے تو آیا ہے مجھے موت کی گردش سے الگ

تو مجھے سانس کے محور پہ بھی کھو سکتا ہے

اپنے انفاس کی تحریک پہ بکھرا ہے مگر

تو میرے لمس میں یکجا بھی تو ہو سکتا ہے

تیری مٹی نے سمویا نہیں تو کیا ہے ریاضؔ

تو تو اس جسم کے باہر کہیں سو سکتا ہے

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Latif. is written by Riyaz Latif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Latif. Free Dowlonad  by Riyaz Latif in PDF.