جسموں کی محراب میں رہنا پڑتا ہے

جسموں کی محراب میں رہنا پڑتا ہے

ایک مسلسل خواب میں رہنا پڑتا ہے

اپنی گہرائی بھی ناپ نہیں سکتے

اور ہمیں پایاب میں رہنا پڑتا ہے

روحوں پر مل کر دنیا کے سناٹے

آوازوں کے باب میں رہنا پڑتا ہے

امڈا رہتا ہے جو تیری آنکھوں میں

ایسے بھی سیلاب میں رہنا پڑتا ہے

انگڑائی لیتے ہیں مجھ میں سات فلک

آفاقی گرداب میں رہنا پڑتا ہے

جنم نکل جاتے ہیں خود سے ملنے میں

ایک سفر نایاب میں رہنا پڑتا ہے

(400) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Latif. is written by Riyaz Latif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Latif. Free Dowlonad  by Riyaz Latif in PDF.