Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_28a67e6b56cc870f179bf3340daac2d5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جال رگوں کا گونج لہو کی سانس کے تیور بھول گئے - ریاض لطیف کی شاعری - Darsaal

جال رگوں کا گونج لہو کی سانس کے تیور بھول گئے

جال رگوں کا گونج لہو کی سانس کے تیور بھول گئے

کتنی فنائیں کتنی بقائیں اپنے اندر بھول گئے

جنم جنم تک قید رہا اک بے معنی انگڑائی میں

میں ہوں وہ محراب جسے میرے ہی پتھر بھول گئے

جانے کیا کیا گیت سنائے گردش کی سرگوشی نے

بے چہرہ سیارے مجھ میں اپنا محور بھول گئے

بیتی ہوئی صدیوں کا تماشا آنے والے کل کا بھنور

آتے جاتے لمحے مجھ میں اپنا پیکر بھول گئے

اب بھی چاروں سمت ہمارے دنیائیں حرکت میں ہیں

ہم بھی بے دھیانی میں کیا کیا جسم کے باہر بھول گئے

دور کناروں کی ریتوں پر کھوج رہے ہیں آج ریاضؔ

کس کی سونی آنکھوں میں ہم اپنے سمندر بھول گئے

(440) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Latif. is written by Riyaz Latif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Latif. Free Dowlonad  by Riyaz Latif in PDF.