حدوں کے نہ ہونے کی ذلت سے ہارے ہوئے

حدوں کے نہ ہونے کی ذلت سے ہارے ہوئے

ابد کے مجسم کنارے ہمارے ہوئے

نفس کے دیاروں میں گھولا تھا اک لمس ہی

نکل آئے سارے فلک سے اتارے ہوئے

اب اپنی نفی میں ذرا غوطہ زن ہو ہی لیں

کہ صدیاں ہوئیں خود کو خود سے ابھارے ہوئے

پرائی سیاہی کی آغوش میں کیا ملے

جو خود دل کی زد پر جلے وہ ستارے ہوئے

خدا کی خموشی میں شاید ہو اس کا وجود

زمانہ ہوا نام اپنا پکارے ہوئے

ادھورے جہانوں کے تیور ادھورے ریاضؔ

یہ سب میری تکمیل کے استعارے ہوئے

(535) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Latif. is written by Riyaz Latif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Latif. Free Dowlonad  by Riyaz Latif in PDF.