Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_10a00b168405520232ab473fe4fd2098, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ کوئی بات ہے سنتا نہ باغباں میری - ریاضؔ خیرآبادی کی شاعری - Darsaal

یہ کوئی بات ہے سنتا نہ باغباں میری

یہ کوئی بات ہے سنتا نہ باغباں میری

کہاں اثر میں وہ ڈوبی ہوئی فغاں میری

چلی ہے آج سنانے انہیں فغاں میری

ارے ضرور یہ کٹوائے گی زباں میری

ہلی زبان کہ بجلی ہے پھر فغاں میری

خدا کرے نہ قفس میں کھلے زباں میری

وہ زلف کھول کے شرمائیں غیر کے گھر آج

کچھ اس ادا سے شب غم ہو مہماں میری

مجھے یہ ڈر ہے نہ پھولے پھلے بہار میں یہ

جھکی ہوئی ہے بہت شاخ آشیاں میری

غضب کا درد قیامت کا ہے اثر اس میں

خدا کسی کو نہ سنوائے داستاں میری

یہ دیر میں نہیں بجتے ہیں خود بخود ناقوس

حرم میں گونج رہی ہے بتو اذاں میری

تم اپنے بام سے فریاد کی اجازت دو

یہاں سے تو نہیں سنتا ہے آسماں میری

کسی کے آنے کا اب انتظار کون کرے

پکارتی ہے مجھے مرگ ناگہاں میری

کہے کہے نہ کہے کوئی مجھ کو کیا اس سے

سنیں سنیں نہ سنیں آپ داستاں میری

وہ بولے حشر میں کھل کھیلنے کو کہتے ہیں

ستا رہی ہیں مجھے آج شوخیاں میری

نہ دست ناز میں لو تیغ اس نزاکت سے

تمہارے بس کی نہیں جان ناتواں میری

زبان میں بھی اثر ہے مرے بیاں میں بھی

سنیں نہ آپ مرے منہ سے داستاں میری

جو بوسہ وصل میں مانگوں تو دیں سزا مجھ کو

جو لب ہلاؤں تو وہ کاٹ لیں زباں میری

میں ناتواں بھی گیا آج بام تک ان کے

یہ زار تھا کہ مجھے لے اڑی فغاں میری

شراب میں پس توبہ جو مانگوں بھولے سے

تو مے فروش کہے نذر ہے دکاں میری

کچھ اب کی باغ میں اس دھوم سے بہار آئے

نہ باغباں کی سنوں میں نہ باغباں میری

جو یہ کہا ہو مری آئی تجھ کو آ جائے

مجھے نصیب نہ ہو نیند پاسباں میری

پیام موت کا ہے یاد انہیں مری کیسی

کچھ آج اور ہی کہتی ہیں ہچکیاں میری

وہ بولے ابرو و مژگاں کو کیا ہوا شب وصل

دھرے رہے یوں ہی ناوک مرے کماں میری

اٹھاؤں عفو کی لذت بھی لطف عصیاں بھی

مرے کریم یہ تقدیر ہے کہاں میری

ستانے والے کو کچھ قدر ہو ستانے کی

انہیں ستائے جو مانے یہ آسماں میری

وہ میں ہوں آج زمانے کو ناز ہے جس پر

ریاضؔ دھوم ہے جس کی وہ ہے زباں میری

(614) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Khairabadi. is written by Riyaz Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Khairabadi. Free Dowlonad  by Riyaz Khairabadi in PDF.