Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bdfd27f556e00ca05a34d2b0b8375644, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ گل ہیں نہ ان کی وہ ہنسی ہے - ریاضؔ خیرآبادی کی شاعری - Darsaal

وہ گل ہیں نہ ان کی وہ ہنسی ہے

وہ گل ہیں نہ ان کی وہ ہنسی ہے

دیکھو جدھر اس سی پڑی ہے

کیوں سوگ کی رسم جیتے جی ہے

مرنے کی ہمارے کیا کہی ہے

آڑی ہیکل کو چوم لے گی

وہ چیز جو کچھ اٹھی اٹھی ہے

دعوت تھی رقیب کی مرے گھر

جوتی میں دال کیا بٹی ہے

آیا دبے پاؤں قبر پر کون

کوئی نہیں میری بیکسی ہے

ایک وضع پر اب خدا نباہے

توبہ کر کے شراب پی ہے

واعظ ہے خراب خواہش خلد

بالکل یہ شخص جنتی ہے

کچھ پھوٹ پڑی ہے گھنگھرؤں میں

چھاگل کچھ ان کی کہہ رہی ہے

مجبور فرشتہ ہے بدی کا

پہلے ہی سے کچھ کہی بدی ہے

پیوستہ نہیں مرا لب شوق

تیرے لب پر تری ہنسی ہے

اب کون کلیم بن کے آیا

پھر طور پر آگ سی لگی ہے

ہے آنکھ میں آنکھ کون ڈالے

کوئی نہیں تیری آرسی ہے

کیسا پینا کہاں کی توبہ

اب میں ہوں خدا ہے بے خودی ہے

خوش ہو گے ریاضؔ سے بھی ملنا

کیا باغ و بہار آدمی ہے

(492) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Khairabadi. is written by Riyaz Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Khairabadi. Free Dowlonad  by Riyaz Khairabadi in PDF.