Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ba6185fb72c74af79d3826f3842d8fec, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ستم ناروا کو روتے ہیں - ریاضؔ خیرآبادی کی شاعری - Darsaal

ستم ناروا کو روتے ہیں

ستم ناروا کو روتے ہیں

چرخ تیری جفا کو روتے ہیں

خون رلوا رہی ہے یاد وفا

اک سراپا وفا کو روتے ہیں

اس طرح آئی وقت سے پہلے

آنے والی قضا کو روتے ہیں

اب یہ اس تک پہنچ نہیں سکتا

نالۂ نارسا کو روتے ہیں

بہہ گیا آنکھ سے لہو ہو کر

دل درد آشنا کو روتے ہیں

جان لے کر گیا وہ آخر کار

مرض لا دوا کو روتے ہیں

جانے والے کی یہ نشانی ہے

دیکھ کر نقش پا کو روتے ہیں

درد سا درد ہے بھرا اس میں

ٹوٹے دل کی صدا کو روتے ہیں

روتے جو آئے تھے رلا کے گئے

ابتدا انتہا کو روتے ہیں

رنگ و بو اب کہاں وہ گل ہی نہیں

اس چمن کی ہوا کو روتے ہیں

ہے فضائے چمن غبار آلود

ہم مکدر فضا کو روتے ہیں

خاک میں ملنے کو ہے سب کا حسن

گل رنگیں قبا کو روتے ہیں

مہندی پس کر لہو رلاتی ہے

پسنے والی حنا کو روتے ہیں

نفس سرد یہ بنی بھی تو کیا

موج باد صبا کو روتے ہیں

باغ عالم میں اس طرح بے دید

نرگس نیم وا کو روتے ہیں

چھا گئی کیسی تیرگی ان پر

مہر و مہ کی ضیا کو روتے ہیں

کام آیا نہ یہ کسی کے بھی

خضر آب بقا کو روتے ہیں

چپ ہیں یوں جیسے ان میں جان نہیں

لب معجزنما کو روتے ہیں

اب سوئے آسماں نہیں اٹھتا

اپنے دست دعا کو روتے ہیں

جان کو لے کے ساتھ جانا تھا

اس دل مبتلا کو روتے ہیں

دے گیا داغ غم یہ کون ریاضؔ

ہم غم دیر پا کو روتے ہیں

(561) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Khairabadi. is written by Riyaz Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Khairabadi. Free Dowlonad  by Riyaz Khairabadi in PDF.