Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1c7edbdbc72e5c39e6a9916262d6ed67, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پیمانے میں وہ زہر نہیں گھول رہے تھے - ریاضؔ خیرآبادی کی شاعری - Darsaal

پیمانے میں وہ زہر نہیں گھول رہے تھے

پیمانے میں وہ زہر نہیں گھول رہے تھے

میرے لئے میخانے کا در کھول رہے تھے

میں دیر میں چپ دور سے منہ دیکھ رہا تھا

کس طرح برے بول یہ بت بول رہے تھے

کرتے تھے وہ بیٹھے ہوئے ناخن سے جدا گوشت

کہنے کو مرے دل کی گرہ کھول رہے تھے

صیاد نے کب ناوک بیداد لگایا

ہم اڑنے کو جب شاخ سے پر تول رہے تھے

اے آنکھ در اشک وہی نزع میں کام آئے

بن کر ترے دامن میں جو انمول رہے تھے

ہم بیٹھے تھے کس طرح تہہ شاخ فسردہ

گل ہنستے تھے مرغان چمن بول رہے تھے

شوخی سے قیامت کو وہ پاسنگ بنا کر

ہم کتنے ہیں باتوں میں ہمیں تول رہے تھے

تھے صبح کو وہ ساغر جم دست گدا میں

آلودہ مے شب کو جو کشکول رہے تھے

کچھ چپ سے ہیں اب حشر میں آنے سے کسی کے

بڑھ بڑھ کے ریاضؔ آج بہت بول رہے تھے

(413) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Khairabadi. is written by Riyaz Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Khairabadi. Free Dowlonad  by Riyaz Khairabadi in PDF.