Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7de788bd3ac3b2fa8895f9790e1f5610, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جی اٹھے حشر میں پھر جی سے گزرنے والے - ریاضؔ خیرآبادی کی شاعری - Darsaal

جی اٹھے حشر میں پھر جی سے گزرنے والے

جی اٹھے حشر میں پھر جی سے گزرنے والے

یاں بھی پیدا ہوئے پھر آپ پہ مرنے والے

چوس کر کس نے چھڑائی ہے مسی ہونٹھوں کی

سامنے منہ تو کریں بات نہ کرنے والے

شب ماتم کی اداسی ہے سہانی کتنی

چھاؤں میں تاروں کی نکلے ہیں سنورنے والے

ہم تو سمجھے تھے کہ دشمن پہ اٹھایا خنجر

تم نے جانا کہ ہمیں تم پہ ہیں مرنے والے

پی کے آئے ہیں کہیں ہاتھ نہ بہکے واعظ

داڑھی کتریں نہ کہیں جیب کترنے والے

سن ہی کیا ہے ابھی بچپن ہی جوانی میں شریک

سو رہیں پاس مرے خواب میں ڈرنے والے

ہاتھ گستاخ ہیں اٹھ جائیں نہ یہ دامن پر

بچ کے نکلیں مرے مرقد سے گزرنے والے

نزع میں حشر کے وعدے نے یہ تسکیں بخشی

چین سے سو رہے منہ ڈھانپ کے مرنے والے

اپنے دامن کو سنبھالے ہوئے بھولے پن سے

وہ چلے آتے ہیں دل لے کے مکرنے والے

صبر کی میرے مجھے داد ذرا دے دینا

او مرے حشر کے دن فیصلہ کرنے والے

آتی ہے حور جناں خلوت واعظ کے لئے

قبر میں اتریں گے منبر سے اترنے والے

تیرے عاشق جو گئے حشر میں یہ شور اٹھا

جائیں دوزخ میں دم سرد کے بھرنے والے

زیر پا دل ہی بچھے ہوں کہ ہیں خوگر اس کے

فرش گل پر بھی نہیں پاؤں وہ دھرنے والے

اشک غم ایسے نہیں ہیں جو امنڈ کر رہ جائیں

ہیں یہ طوفان مرے سر سے گزرنے والے

کیا مزا دیتی ہے بجلی کی چمک مجھ کو ریاضؔ

مجھ سے لپٹے ہیں مرے نام سے ڈرنے والے

(485) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Khairabadi. is written by Riyaz Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Khairabadi. Free Dowlonad  by Riyaz Khairabadi in PDF.