Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1c3ef2c98e2a50b18bcf89ead39e9c07, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوگی وہ دل میں جو ٹھانی جائے گی - ریاضؔ خیرآبادی کی شاعری - Darsaal

ہوگی وہ دل میں جو ٹھانی جائے گی

ہوگی وہ دل میں جو ٹھانی جائے گی

کیا ہماری بات مانی جائے گی

ڈھل چکی ہے اب جوانی جائے گی

یہ شراب ارغوانی جائے گی

بعد توبہ آتش سیال خم

میرے گھر سے ہو کے پانی جائے گی

خضر یوں ہی گم رہیں گے عمر بھر

یوں ہی عمر جاودانی جائے گی

تیغ ہی کیا ہاتھ میں قاتل کے تھی

اے حنا تو بھی تو سانی جائے گی

آئے تارے ہجر کی شب کچھ نظر

اب بلائے آسمانی جائے گی

عرش پر ہے خوش جمالوں کا مزاج

کیوں کر ان کی لن ترانی جائے گی

خدمت میخانہ کر لے ورنہ شیخ

رائیگاں یہ زندگانی جائے گی

موت سے بد تر بڑھاپا آئے گا

جان سے اچھی جوانی جائے گی

شوخیاں کہتی ہیں کھل کھلیں گے وہ

اب حیا کی پاسبانی جائے گی

آگ بن کر جام میں آئے گی مے

زمزمی میں ہو کے پانی جائے گی

بوسۂ گیسو سے ہیں چیں بہ جبیں

رات بھر کیا سرگرانی جائے گی

بولے سن کر دل کے پامالی کا حال

کس گلی کی خاک چھانی جائے گی

جان سے بڑھ کر اسے رکھتے عزیز

کیا سمجھتے تھے جوانی جائے گی

ساتھ لائے ہیں قفس سے ناتواں

جاتے جاتے ناتوانی جائے گی

نالے کرنا سیکھ لے اے عندلیب

اب یہ طرز نغمہ خوانی جائے گی

شیخ نے مانگی ہے اپنی عمر کی

میکدے سے اب پرانی جائے گی

جا چکے ہیں آپ کل دشمن کے گھر

آج مرگ ناگہانی جائے گی

پینے آئیں تو فرشتہ خو ریاضؔ

حور کے دامن میں چھانی جائے گی

(456) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Khairabadi. is written by Riyaz Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Khairabadi. Free Dowlonad  by Riyaz Khairabadi in PDF.