Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_92963cd57b826fe9f29fcf106b758097, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
غریب ہم ہیں غریبوں کی بھی خوشی ہو جائے - ریاضؔ خیرآبادی کی شاعری - Darsaal

غریب ہم ہیں غریبوں کی بھی خوشی ہو جائے

غریب ہم ہیں غریبوں کی بھی خوشی ہو جائے

نظر حضور ادھر بھی کبھی کبھی ہو جائے

غرور بھی جو کروں میں تو عاجزی ہو جائے

خودی میں لطف وہ آئے کہ بے خودی ہو جائے

غم فراق کی سختی وصال سے بدلے

جو موت آئے مجھے میری زندگی ہو جائے

مری شراب کی کیا قدر تجھ کو اے واعظ

جسے میں پی کے دعا دوں وہ جنتی ہو جائے

میں اس نگاہ کے صدقے یہ ہو اثر جس میں

کہ دل میں درد بھی اٹھے تو گدگدی ہو جائے

ستم بھی ہو تو ستم میں وہ لطف پنہاں ہو

کہ نالہ آ کے مرے ہونٹھ پر ہنسی ہو جائے

نہ پوچھو بادہ گساران بزم وارثؔ کی

یہ دیکھ لیں سوئے واعظ تو وہ ولی ہو جائے

ہٹا رہا ہوں شب و روز اس لیے خود کو

فنا کے راز سے مجھ کو بھی آگہی ہو جائے

تری نگاہ کرم سے عجب نہیں وارث

ریاضؔ سا سگ دنیا بھی آدمی ہو جائے

(461) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Khairabadi. is written by Riyaz Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Khairabadi. Free Dowlonad  by Riyaz Khairabadi in PDF.