چھیڑتے ہیں گدگداتے ہیں پھر ارماں آج کل

چھیڑتے ہیں گدگداتے ہیں پھر ارماں آج کل

جھوٹے سچے کوئی کر لے عہد و پیماں آج کل

گھونٹ دے میرا گلا کچھ زور اگر اس کا چلے

ہاتھ سے میرے ہی تنگ اتنا گریباں آج کل

چڑھ گئے دیوار زنداں پر کبھی اترے کبھی

ہم بنے ہیں سایۂ دیوار زنداں آج کل

روز راتوں کو سنا کرتا ہوں یہ آواز قیس

پھاڑے کھاتا ہے مجھے خالی بیاباں آج کل

اے عروس تیغ کچھ تجھ کو حیا بھی چاہئے

کیوں گلے پڑتی ہے تو ہو ہو کے عریاں آج کل

سنگ دل کافر کا شاید ٹوٹتے دیکھا ہے کفر

ٹوٹ کر ملتے ہیں مجھ سے اس کے درباں آج کل

آ گیا ایسا ہی اب کافر زمانہ کیا کریں

دابے پھرتے ہیں بغل میں لوگ ایماں آج کل

رات دن ہے میری تربت پر حسینوں کا ہجوم

دیکھنے کی چیز ہے گور غریباں آج کل

دن کو روزہ عید شب کو ہے عجب شغل ریاضؔ

رات بھر پیتا ہے یہ مرد مسلماں آج کل

(546) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Khairabadi. is written by Riyaz Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Khairabadi. Free Dowlonad  by Riyaz Khairabadi in PDF.