بات دل کی زبان پر آئی

بات دل کی زبان پر آئی

آفت اب میری جان پر آئی

آرزو کیوں زبان پر آئی

ان کی زلف اڑ کے کان پر آئی

کھنچتے ہی اڑ گئی وہ بادہ فروش

چوکھی مے کب دکان پر آئی

ہو گئی اونچی ان کے بام سے آہ

آفت اب آسمان پر آئی

کی فرشتوں نے جب صراحت جرم

ہنسی ان کے بیان پر آئی

جب چلی آسماں سے کوئی بلا

سیدھی میرے مکان پر آئی

غیر کا ساز بن کے راز رہا

بات سب پاسبان پر آئی

روکے رکتا نہیں ہے سیل سرشک

اب تباہی مکان پر آئی

آئی بوتل بھی میکدے سے ریاضؔ

جب گھٹا آسمان پر آئی

(446) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Khairabadi. is written by Riyaz Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Khairabadi. Free Dowlonad  by Riyaz Khairabadi in PDF.