عکس پر یوں آنکھ ڈالی جائے گی

عکس پر یوں آنکھ ڈالی جائے گی

سامنے کی چوٹ خالی جائے گی

یہ قیامت بھی نکالی جائے گی

اس گلی سے کھا کے گالی جائے گی

کعبے میں بوتل کھلے موقع کہاں

زمزمی سے آج ڈھالی جائے گی

گل تو کیا ہیں تا قفس اے باد تند

پتہ پتہ ڈالی ڈالی جائے گی

بزم ساقی میں اگر لغزش ہوئی

ہاتھ سے مے کی پیالی جائے گی

گدگدانے کو کف پا دل کے ساتھ

آرزوئے پائمالی جائے گی

وا در توبہ ہے تو جلدی ہے کیا

بات بگڑی کچھ بنا لی جائے گی

مردہ کوئی آرزو اس دل میں ہے

کہہ گئے وہ جان ڈالی جائے گی

میکدے ہم گھر سے جائیں گے ریاضؔ

ایک بوتل ساتھ خالی جائے گی

(417) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Khairabadi. is written by Riyaz Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Khairabadi. Free Dowlonad  by Riyaz Khairabadi in PDF.