Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8589241840132454d45c9115e3e9424c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر ایک جسم پہ بس ایک ہی سے گہنے لگے - رند ساغری کی شاعری - Darsaal

ہر ایک جسم پہ بس ایک ہی سے گہنے لگے

ہر ایک جسم پہ بس ایک ہی سے گہنے لگے

ہمیں تو لوگ تمہارا ہی روپ پہنے لگے

بس ایک لو سی نظر آئی تھی پھر اس کے بعد

بجھے چراغ سیہ پانیوں پہ بہنے لگے

اسے بھی حادثہ کہیے کہ خشک دریا پر

پڑی جو دھوپ تو پتھر پگھل کے بہنے لگے

رتوں نے کروٹیں بدلیں تو ہم نے بھی اک بار

پھر اپنے گھر کو سجایا اور اس میں رہنے لگے

نہ جانے کیوں مرے احباب میرے بارے میں

جو بات عام تھی سرگوشیوں میں کہنے لگے

جو قطرہ قطرہ پیا ہم نے زندگی کا زہر

تو رندؔ بن کے ہر اک دل کا درد بہنے لگے

(580) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rind Saghari. is written by Rind Saghari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rind Saghari. Free Dowlonad  by Rind Saghari in PDF.