Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6d433f17a0959f6ba897eed1d57aba3b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
الفت نہ کروں گا اب کسی کی - رند لکھنوی کی شاعری - Darsaal

الفت نہ کروں گا اب کسی کی

الفت نہ کروں گا اب کسی کی

دشمن ہوا جس سے دوستی کی

حالت کہوں اپنی بے خودی کی

دل دے کے سنو جو میرے جی کی

اول اول بھلائیاں کیں

آخر آخر بہت بری کی

مصروف ہے سینہ کوبی میں دل

آتی ہے صدا دھڑا دھڑی کی

الفت پہ تیری خاتمہ ہے

اب لے لے قسم تو عاشقی کی

کرتے رہے اختراع آپھی

تقلید نہ کی کبھی کسی کی

رونے پہ میرے ہنستے ہیں آپ

ہنس لیجئے بات ہے ہنسی کی

کیوں کر نہ فریفتہ ہو انساں

تن حور کا شکل ہے پری کی

شیریں دہنو نہیں ہے زیبا

تم باتیں کرو نہ پھیکی پھیکی

دیوانہ ہوا ہوں اک پری کا

تقصیر یہ ہے تو واقعی کی

بے یار ہے دل کباب ساقی

تکلیف نہ کر تو مے کشی کی

آنکھیں لڑیں تجھ سے میں ہوا قتل

ان ترکوں نے جنگ زرگری کی

کرنے دو بدی جو کرتے ہیں غیر

سنتا نہیں رندؔ وہ کسی کی

(478) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rind Lakhnavi. is written by Rind Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rind Lakhnavi. Free Dowlonad  by Rind Lakhnavi in PDF.