Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3de8433242ba346d9c613f295f08452f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہیں یہ سارے جیتے جی کے واسطے - رند لکھنوی کی شاعری - Darsaal

ہیں یہ سارے جیتے جی کے واسطے

ہیں یہ سارے جیتے جی کے واسطے

کون مرتا ہے کسی کے واسطے

آدمی سہتا ہے کیا کیا ذلتیں

نفس مردود شقی کے واسطے

ہم بھی جائیں گے سلیماں تک کبھی

عرض کرنے اک پری کے واسطے

در بدر کوچوں میں ہم بھی پھر چکے

ایک حسن خانگی کے واسطے

کشت زار زعفراں سے کم نہیں

رنگ زرد اپنا ہنسی کے واسطے

کیوں دیے ہیں تو نے قسام ازل

رنج لاکھوں ایک جی کے واسطے

دو زکوٰۃ حسن کچھ درویش کو

ہیں بڑے رتبے سخی کے واسطے

اک سے اک ہیں ایک سے لے لاکھ تک

صف شکن مرد جری کے واسطے

غم نے اس درجہ کیا دل میں ہجوم

جا نہیں ہے خرمی کے واسطے

اور کیا ہو یار کی آنکھوں سے کام

خلق ہیں جادوگری کے واسطے

یاد رکھنا شرط اور مشروط ہے

آدمیت آدمی کے واسطے

رنج و اندوہ و ملال و درد و غم

صدمے ہیں یہ آدمی کے واسطے

سبزۂ مدفن اگا تھا کیوں فلک

آہوؤں کی کیا چری کے واسطے

لڑ گئے وہ اک ذرا سی بات میں

پہروں روٹھے اک گھڑی کے واسطے

جی نہ گھبرائے ترا بے مشغلے

عشق کر لے دل لگی کے واسطے

کیا مجھے پیدا کیا ہے اے خدا

ان بتوں کی بندگی کے واسطے

بے کسی میرے لیے پیدا ہوئی

میں بنا ہوں بے کسی کے واسطے

بولا مرغ نامہ بر کو کر کے ذبح

یہ سزا ہے ایلچی کے واسطے

دھگدگی میں جان اٹکی ہے مری

ہائے کس چمپا کلی کے واسطے

باریاب خلوت محبوب ہے

کیا شرف ہے آرسی کے واسطے

مرقد تیرہ میں کافی ہے مجھے

داغ سودا روشنی کے واسطے

کیجئے ہر دم عبث تن پروری

اے اجل کس زندگی کے واسطے

خامۂ قدرت نے کھینچیں وہ بھویں

راستی یہ ہے کجی کے واسطے

حشر کے دن رندؔ کو بخشائیو

یا علی روح نبی کے واسطے

(1162) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rind Lakhnavi. is written by Rind Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rind Lakhnavi. Free Dowlonad  by Rind Lakhnavi in PDF.