Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1c88a22675f96130f063ea9c226a3b18, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چڑھی تیرے بیمار فرقت کو تب ہے - رند لکھنوی کی شاعری - Darsaal

چڑھی تیرے بیمار فرقت کو تب ہے

چڑھی تیرے بیمار فرقت کو تب ہے

بشدت قلق ہے نہایت تعب ہے

مریض محبت ترا جاں بلب ہے

تجاہل ستم ہے تغافل غضب ہے

وہ آفت ہے آفت ہے آفت ہے آفت

غضب ہے غضب ہے غضب ہے غضب ہے

گلی یار کی ہے قدم رکھوں کیوں کر

چلوں سر کے بل یاں مقام ادب ہے

جو ابرو دکھایا تو عارض بھی دکھلا

وہ قرآن ہے یہ ہلال رجب ہے

ہوئی صبح پیری کٹی اب جوانی

یہ جلنا فقط شمع ساں شب کی شب ہے

وہ زلف سیہ ہے کہ مشک ختن ہے

نہیں خط سواد دیار حلب ہے

کھلا کچھ نہ مجھ پر نہ آنے کا منشا

جہت کچھ تو فرمائیے کیا سبب ہے

جو شجرہ تھا مجنوں کا شجرہ ہے میرا

جو تھا قیس کا سلسلہ وہ نسب ہے

غنیمت سمجھ وقت فرصت کو غافل

نہ ہاتھ آئے گا پھر یہ موقع جو اب ہے

خدا کی خدائی کا جلوہ ہے او بت

یہ حسن جوانی نہیں شان رب ہے

کروں کیوں نہ سامان عشرت مہیا

شب وصل دلبر عروسی کی شب ہے

جسے لوگ کہتے ہیں شاہ خراساں

وہ بے شبہ ابن امیر عرب ہے

غلام اس کا ہوں جو ہے کوثر کا ساقی

جبھی رندؔ مے خوار میرا لقب ہے

(566) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rind Lakhnavi. is written by Rind Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rind Lakhnavi. Free Dowlonad  by Rind Lakhnavi in PDF.