Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_15664b8c21bf768ed8307a24813cb8b3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آفت شب تنہائی کی ٹل جائے تو اچھا - رند لکھنوی کی شاعری - Darsaal

آفت شب تنہائی کی ٹل جائے تو اچھا

آفت شب تنہائی کی ٹل جائے تو اچھا

گھبرا کے جو دم آج نکل جائے تو اچھا

او جان حزیں جانا ہے اک دن تجھے آخر

اب جائے تو بہتر ہے کہ کل جائے تو اچھا

جھکوا دیا سر ضعف نے قاتل کے قدم پر

تلوار اگر اس کی اگل جائے تو اچھا

بہتر نہیں ہے صورت جاناں کا تصور

دل اور کسی شے سے بہل جائے تو اچھا

اک سل ہے کلیجے پہ نہیں روح بدن میں

چھاتی کا پہاڑ آہ پہ ٹل جائے تو اچھا

دیوانہ عبث شہر کی گلیوں میں ہے برباد

مجنوں کسی جنگل کو نکل جائے تو اچھا

او آتش دل پھونک دے تن اشک بہا دے

بہہ جائے تو بہتر ہے یہ جل جائے تو اچھا

ہر مرتبہ ڈسنے کے ارادہ میں ہے وہ زلف

اژدر یہ اگر مجھ کو نگل جائے تو اچھا

پھر رکنا ہے دشوار یہ جب آئی تو آئی

ایسے میں طبیعت جو سنبھل جائے تو اچھا

تابوت مرا تھم کے اٹھاؤ مرے یارو

وہ بھی کف افسوس جو مل جائے تو اچھا

اے رندؔ ملو یار سے یا ہاتھ اٹھاؤ

جھگڑا چکے ہر شب کا خلل جائے تو اچھا

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rind Lakhnavi. is written by Rind Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rind Lakhnavi. Free Dowlonad  by Rind Lakhnavi in PDF.