ایسے بیمار کی دوا کیا ہے

ایسے بیمار کی دوا کیا ہے

جو بتاتا نہیں ہوا کیا ہے

کون سنتا ہے اس زمانہ میں

کس سے کہئے کہ التجا کیا ہے

لب بیمار تھرتھراتے ہیں

جھک کے سنئے ذرا دعا کیا ہے

مجھ کو جو دیکھتا ہے روتا ہے

کوئی کیا جانے ماجرا کیا ہے

حضرت خضر بھی بتا نہ سکے

زندگانی کا مدعا کیا ہے

درد پر دوسروں کے ہنس دینا

یہ بھی اچھا ہے تو برا کیا ہے

فخر خاتون ہند ہے عصمتؔ

ہم سے پوچھے کوئی وفا کیا ہے

(742) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rifat Zamani Begum Ismat. is written by Rifat Zamani Begum Ismat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rifat Zamani Begum Ismat. Free Dowlonad  by Rifat Zamani Begum Ismat in PDF.