Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_13029bad05a3c6c0297a474bf4f6b312, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہاں پہ لائی ہے میری خودی کہاں سے مجھے - رفعت القاسمی کی شاعری - Darsaal

کہاں پہ لائی ہے میری خودی کہاں سے مجھے

کہاں پہ لائی ہے میری خودی کہاں سے مجھے

نہ اپنے دل سے غرض ہے نہ اپنی جاں سے مجھے

نہ اس جہان سے نسبت نہ اس جہاں سے مجھے

بس ایک ربط ہے دنیائے بے نشاں سے مجھے

شعور زیست ملا فکر دو جہاں سے مجھے

متاع درد ملی دل کے آستاں سے مجھے

قرار جاں نہ بنی اپنی ہستئ موہوم

گلا یہی ہے تری عمر جاوداں سے مجھے

یہ ہو رہے ہیں سر عرش تذکرے کس کے

یہ کس نے آج بلایا ہے جسم و جاں سے مجھے

ذرا سنبھلنے تو دے اے جہان کم آثار

خود آگہی نے گرایا ہے آسماں سے مجھے

پیمبری کے عوض میں نے شاعری کی ہے

یہ حوصلہ تو ملا اس کے آستاں سے مجھے

(556) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rifat-ul-Qasmi. is written by Rifat-ul-Qasmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rifat-ul-Qasmi. Free Dowlonad  by Rifat-ul-Qasmi in PDF.