رہا اسیر کئی سال نقش پا کی طرح

رہا اسیر کئی سال نقش پا کی طرح

خدا کا شکر اب آزاد ہوں ہوا کی طرح

مرے حبیب مجھے اذن باریابی دے

کھڑا ہوں در پہ ترے آہ نارسا کی طرح

گناہ گار ہوں اک میں ہی شہر میں شاید

کہ بات کرتے ہیں سب مجھ سے پارسا کی طرح

ابھی ملا نہیں مجھ کو سراغ منزل کا

بھٹک رہا ہوں ابھی اپنے رہنما کی طرح

کسے خبر کہ یہ جدت ہے یا سیاست ہے

جفا کرے بھی تو کرتا ہے وہ وفا کی طرح

منافقت کا نیا ہے یہ دل فریب انداز

مجھے ملا مرا دشمن بھی آشنا کی طرح

مرے ضمیر کا یہ حکم ہے مجھے رفعتؔ

رکھی ہے میں نے جو اس دور میں وفا کی طرح

(595) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rifat Sultan. is written by Rifat Sultan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rifat Sultan. Free Dowlonad  by Rifat Sultan in PDF.