Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ad2e75af903da92f8134ddf7be91ef87, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس نے اک دن بھی نہ پوچھا بول آخر کس لیے - ریاض مجید کی شاعری - Darsaal

اس نے اک دن بھی نہ پوچھا بول آخر کس لیے

اس نے اک دن بھی نہ پوچھا بول آخر کس لیے

تو مرے ہوتے دکھی ہے میرے شاعر کس لیے

سانس لینے پر مجھے مجبور کرتا ہے یہ کون

کیا بتاؤں جی رہا ہوں کس کی خاطر کس لیے

سوچتا ہوں کیوں بکھر جاتی نہیں ہر ایک شے

وہ نہیں ہے تو مرتب ہیں عناصر کس لیے

وہ جو اس کے دل میں ہے کیوں اس کے ہونٹوں پر نہیں

کچھ نہیں تو مجھ سے ملتا ہے بظاہر کس لیے

کس نے ہر شے کو کیا وہم و گماں میں مبتلا

ہو گیا سایہ مرا مجھ سے ہی منکر کس لیے

کون دیکھے گا ہماری خون آمیزی یہاں

آ گئے اندھوں میں ہم رنگوں کے تاجر کس لیے

اب رہا ہی کیا ہے میرے جیب و دامن میں ریاضؔ

آ رہا ہے میرے پیچھے وقت شاطر کس لیے

(644) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riaz Majeed. is written by Riaz Majeed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riaz Majeed. Free Dowlonad  by Riaz Majeed in PDF.