Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_288d66efecc65f3b8f35f510e7c75e6c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رات دن محبوس اپنے ظاہری پیکر میں ہوں - ریاض مجید کی شاعری - Darsaal

رات دن محبوس اپنے ظاہری پیکر میں ہوں

رات دن محبوس اپنے ظاہری پیکر میں ہوں

شعلۂ مضطر ہوں میں لیکن ابھی پتھر میں ہوں

اپنی سوچوں سے نکلنا بھی مجھے دشوار ہے

دیکھ میں کس بے کسی کے گنبد بے در میں ہوں

دیکھتے ہیں سب مگر کوئی مجھے پڑھتا نہیں

گزرے وقتوں کی عبارت ہوں عجائب گھر میں ہوں

جرم کرتا ہے کوئی اور شرم آتی ہے مجھے

یہ سزا کیسی ہے میں کسی عرصۂ محشر میں ہوں

تجھ کو اتنا کچھ بنانے میں مرا بھی ہاتھ ہے

میری جانب دیکھ میں بھی تیرے پس منظر میں ہوں

میرا دکھ یہ ہے میں اپنے ساتھیوں جیسا نہیں

میں بہادر ہوں مگر ہارے ہوئے لشکر میں ہوں

کون میرا پوجنے والا ہے جو آگے بڑھے

میں اکیلا دیوتا جلتے ہوئے مندر میں ہوں

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riaz Majeed. is written by Riaz Majeed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riaz Majeed. Free Dowlonad  by Riaz Majeed in PDF.