رات دن محبوس اپنے ظاہری پیکر میں ہوں
رات دن محبوس اپنے ظاہری پیکر میں ہوں
شعلۂ مضطر ہوں میں لیکن ابھی پتھر میں ہوں
اپنی سوچوں سے نکلنا بھی مجھے دشوار ہے
دیکھ میں کس بے کسی کے گنبد بے در میں ہوں
دیکھتے ہیں سب مگر کوئی مجھے پڑھتا نہیں
گزرے وقتوں کی عبارت ہوں عجائب گھر میں ہوں
جرم کرتا ہے کوئی اور شرم آتی ہے مجھے
یہ سزا کیسی ہے میں کسی عرصۂ محشر میں ہوں
تجھ کو اتنا کچھ بنانے میں مرا بھی ہاتھ ہے
میری جانب دیکھ میں بھی تیرے پس منظر میں ہوں
میرا دکھ یہ ہے میں اپنے ساتھیوں جیسا نہیں
میں بہادر ہوں مگر ہارے ہوئے لشکر میں ہوں
کون میرا پوجنے والا ہے جو آگے بڑھے
میں اکیلا دیوتا جلتے ہوئے مندر میں ہوں
(812) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Riaz Majeed. is written by Riaz Majeed. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riaz Majeed. Free Dowlonad by Riaz Majeed in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends