Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_730ef6c0131dab529c73e8e1cad646ac, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مکان دل سے جو اٹھتا تھا وہ دھواں بھی گیا - ریاض مجید کی شاعری - Darsaal

مکان دل سے جو اٹھتا تھا وہ دھواں بھی گیا

مکان دل سے جو اٹھتا تھا وہ دھواں بھی گیا

بجھی جو آتش جاں زیست کا نشاں بھی گیا

بہت پناہ تھی اس گھر کی چھت کے سائے میں

وہاں سے نکلے تو پھر سر سے آسماں بھی گیا

بڑھا کچھ اور تجسس جلا کچھ اور بھی ذہن

حقیقتوں کے تعاقب میں میں جہاں بھی گیا

رہے نہ ساتھ جو پچھتاوے بھی تو رنج ہوا

کہ حاصل سفر عمر رائیگاں بھی گیا

بچے ہوئے تھے تو ایک ایک لمحہ گنتے تھے

بکھر گئے تو پھر اندازۂ زماں بھی گیا

نشان تک نہ رہا اپنے غرق ہونے کا

دکھائی دیتا تھا جو اب وہ بادباں بھی گیا

بھرا تھا دامن خواہش تو حشر برپا تھا

ہوا تہی تو پھر آوازۂ سگاں بھی گیا

اب اس اداس حویلی سے اپنا کیا رشتہ

مکیں کے ساتھ ہمارے لیے مکاں بھی گیا

بساط دہر پہ شہ مات ہو گئی ہم کو

ریاضؔ وہ بھی نہ ہاتھ آیا نقد جاں بھی گیا

(604) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riaz Majeed. is written by Riaz Majeed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riaz Majeed. Free Dowlonad  by Riaz Majeed in PDF.