Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e86e374188e25e776c05eb5e6043fe9f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
درد غزل میں ڈھلنے سے کتراتا ہے - ریاض مجید کی شاعری - Darsaal

درد غزل میں ڈھلنے سے کتراتا ہے

درد غزل میں ڈھلنے سے کتراتا ہے

خالی کاغذ میری ہنسی اڑاتا ہے

کس چاہت سے قلم پکڑ کر بیٹھے تھے

اب تو ایک بھی لفظ نہیں بن آتا ہے

آڑی ترچھی لکیروں سے کب بات بنی

شوق اندھا ہے ہوا پہ نقش بناتا ہے

کس کی صدائیں میرا تعاقب کرتی ہیں

دیس نکالے شخص کو کون بلاتا ہے

یادیں ٹیسیں سی بن کر رہ جاتی ہیں

گزرا موسم پھر کب لوٹ کے آتا ہے

کس کا رستہ دیکھ رہے ہیں گھر کے کواڑ

سونا سونا آنگن کسے بلاتا ہے

کن کن صحراؤں کی خاک اڑانی پڑی

دل بھی کیسے کیسے ناچ بچاتا ہے

جھوٹی سچی جو جی چاہے کہتے جاؤ

کون کسی کے دل میں اترا جاتا ہے

وقت کی بات ہے پیارے چاہے مان نہ مان

میٹھا کڑوا سب سننا پڑ جاتا ہے

میرے آگے بھاگ رہے ہیں چاند ریاضؔ

میرے پیچھے میرا سایہ آتا ہے

(615) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riaz Majeed. is written by Riaz Majeed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riaz Majeed. Free Dowlonad  by Riaz Majeed in PDF.