Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1ef7164a50689c87d73a2bfb50fd6854, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دنیا کو ہر چیز دکھائی جا سکتی ہے - رینو نیر کی شاعری - Darsaal

دنیا کو ہر چیز دکھائی جا سکتی ہے

دنیا کو ہر چیز دکھائی جا سکتی ہے

پتھر میں بھی آنکھ بنائی جا سکتی ہے

دل کی مٹی کی زرخیزی ایسی ہے کہ

کیسی بھی ہو چیز اگائی جا سکتی ہے

ہجر کا موسم وو موسم ہے جس میں جاناں

آنکھوں میں بھی رات بتائی جا سکتی ہے

پتھر کو ٹھوکر کی حد تک تم نہ جانو

پتھر سے تو آگ لگائی جا سکتی ہے

خود کے ہونے کا احساس دلاتا ہے وو

اس ڈر سے کے اس کی خدائی جا سکتی ہے

دل کی بازی ایسی بازی ہے جس میں ہم

ہاریں بھی تو جیت منائی جا سکتی ہے

مجھ کو سارے نقش ادھورے دکھتے ہیں اب

یعنی مجھ پہ گاج گرائی جا سکتی ہے

(470) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Renu Nayyar. is written by Renu Nayyar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Renu Nayyar. Free Dowlonad  by Renu Nayyar in PDF.