Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a733ff93e0d37ee707107e277c827b9b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دھوپ کو کچھ اور جلنا چاہئے - رینو نیر کی شاعری - Darsaal

دھوپ کو کچھ اور جلنا چاہئے

دھوپ کو کچھ اور جلنا چاہئے

جسم کا سایہ پگھلنا چاہئے

چیٹیاں چلنے لگی ہیں پیٹھ میں

اب تمہارا تیر چلنا چاہئے

گود سونی ہو چلی ہے آنکھ کی

اب تو کوئی خواب پلنا چاہئے

غم بیاں ہو پیاس کا کچھ اس طرح

ریت سے پانی نکلنا چاہئے

بندگی کی لو ہو ایسی جس میں کہ

سنگ مرمر تک پگھلنا چاہئے

ہم بدن کی بندشوں سے دور ہیں

روح میں تم کو بھی ڈھلنا چاہئے

اب زباں تک آ گئیں ہے تلخیاں

اب ہمیں فوراً نکلنا چاہئے

(476) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Renu Nayyar. is written by Renu Nayyar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Renu Nayyar. Free Dowlonad  by Renu Nayyar in PDF.