Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f1a359bc2e540d77464aad7b04262925, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چراغ زیست مدھم ہے ابھی تو نم نہ کر آنکھیں - رینو نیر کی شاعری - Darsaal

چراغ زیست مدھم ہے ابھی تو نم نہ کر آنکھیں

چراغ زیست مدھم ہے ابھی تو نم نہ کر آنکھیں

ابھی امید میں دم ہے ابھی تو نم نہ کر آنکھیں

کبھی تو وصل کی چارہ گری بھی کام آئے گی

ابھی تو ہجر مرہم ہے ابھی تو نم نہ کر آنکھیں

ابھی تو سامنے بیٹھی ہوں بالکل سامنے تیرے

ابھی کس بات کا غم ہے ابھی تو نم نہ کر آنکھیں

ابھی جو فکر ہے تیری اسے ثابت تو ہونے دے

ابھی یاروں میں دم خم ہے ابھی تو نم نہ کر آنکھیں

سرابوں سے ابھی امید کے جھرنے نہیں پھوٹے

عجب تشنہ سا عالم ہے ابھی تو نم نہ کر آنکھیں

بہاریں ہوں نہ ہوں پھر بھی چمن خالی نہیں رہتا

یہ موسم غم کا موسم ہے ابھی تو نم نہ کر آنکھیں

ابھی منظر بدلتے ہی بدل جائیں گے سب چہرے

بچھڑتے وقت کا غم ہے ابھی تو نم نہ کر آنکھیں

ابھی اے بلبلو گاؤ نہ نغمے تم بہاروں کے

ابھی تو لطف پیہم ہے ابھی تو نم نہ کر آنکھیں

(645) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Renu Nayyar. is written by Renu Nayyar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Renu Nayyar. Free Dowlonad  by Renu Nayyar in PDF.