Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5455acfad8d858a2beb0cf34a57e6ffe, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زیادہ پاس مت آنا - رحمان فارس کی شاعری - Darsaal

زیادہ پاس مت آنا

زیادہ پاس مت آنا

میں وہ تہہ خانہ ہوں جس میں

شکستہ خواہشوں کے ان گنت آسیب بستے ہیں

جو آدھی شب تو روتے ہیں پھر آدھی رات ہنستے ہیں

مری تاریکیوں میں

گمشدہ صدیوں کے گرد آلود نا آسودہ خوابوں کے

کئی عفریت بستے ہیں

مری خوشیوں پہ روتے ہیں مرے اشکوں پہ ہنستے ہیں

مرے ویران دل میں رینگتی ہیں مکڑیاں غم کی

تمناؤں کے کالے ناگ شب بھر سرسراتے ہیں

گناہوں کے جنے بچھو

دموں پر اپنے اپنے ڈنک لادے

اپنے اپنے زہر کے شعلوں میں جلتے ہیں

یہ بچھو دکھ نگلتے اور پچھتاوے اگلتے ہیں

زیادہ پاس مت آنا

میں وہ تہہ خانہ ہوں جس میں

کوئی روزن کوئی کھڑکی نہیں باقی

فقط قبریں ہی قبریں ہیں

کہیں ایسا نہ ہو تم بھی انہی قبروں میں کھو جاؤ

انہی میں دفن ہو جاؤ

گلابی ہو کہیں ایسا نہ ہو تم زرد ہو جاؤ

محبت کی حرارت کھو کے بالکل سرد ہو جاؤ

سراپا درد ہو جاؤ

سو میرے سادہ و معصوم مجھ کو راس مت آنا

زیادہ پاس مت آنا

زیادہ پاس مت آنا

(1393) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rehman Faris. is written by Rehman Faris. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rehman Faris. Free Dowlonad  by Rehman Faris in PDF.