مجھے غرض ہے ستارے نہ ماہتاب کے ساتھ
مجھے غرض ہے ستارے نہ ماہتاب کے ساتھ
چمک رہا ہے یہ دل پوری آب و تاب کے ساتھ
نپی تلی سی محبت لگا بندھا سا کرم
نبھا رہے ہو تعلق بڑے حساب کے ساتھ
میں اس لیے نہیں تھکتا ترے تعاقب سے
مجھے یقیں ہے کہ پانی بھی ہے سراب کے ساتھ
سوال وصل پہ انکار کرنے والے سن
سوال ختم نہیں ہوگا اس جواب کے ساتھ
خموش جھیل کے پانی میں وہ اداسی تھی
کہ دل بھی ڈوب گیا رات ماہتاب کے ساتھ
جتا دیا کہ محبت میں غم بھی ہوتے ہیں
دیا گلاب تو کانٹے بھی تھے گلاب کے ساتھ
میں لے اڑوں گا ترے خد و خال سے تعبیر
نہ دیکھ میری طرف چشم نیم خواب کے ساتھ
ارے یہ صرف بہانہ ہے بات کرنے کا
مری مجال کہ جھگڑا کروں جناب کے ساتھ
وصال و ہجر کی سرحد پہ جھٹپٹے میں کہیں
وہ بے حجاب ہوا تھا مگر حجاب کے ساتھ
شکستہ آئنہ دیکھا پھر اپنا دل دیکھا
دکھائی دی مجھے تعبیر خواب خواب کے ساتھ
وہاں ملوں گا جہاں دونوں وقت ملتے ہیں
میں کم نصیب ترے جیسے کامیاب کے ساتھ
دیار ہجر کے روزہ گزار چاہتے ہیں
کہ روزہ کھولیں ترے اور شراب ناب کے ساتھ
تم اچھی دوست ہو سو میرا مشورہ یہ ہے
ملا جلا نہ کرو فارسؔ خراب کے ساتھ
(1739) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Rehman Faris. is written by Rehman Faris. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rehman Faris. Free Dowlonad by Rehman Faris in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends