انجام انتہائے سفر دیکھتے چلیں

انجام انتہائے سفر دیکھتے چلیں

اب گاؤں آ گئے ہیں تو گھر دیکھتے چلیں

گزرے نہیں ہیں ہم بھی کبھی اس دیار سے

کیسا ہے خواہشوں کا نگر دیکھتے چلیں

پھر اہتمام معرکۂ مرگ و زیست ہے

تیغوں سے کھیلتے ہوئے سر دیکھتے چلیں

ساحل پہ سہمے سہمے زمانہ گزر گیا

دریا کا آج زیر و زبر دیکھتے چلیں

جن قاتلوں کا شہر میں چرچا ہے ان دنوں

جی چاہتا ہے ان کا ہنر دیکھتے چلیں

فرصت کہاں ہے اتنی کہ تفصیل سے پڑھیں

اخباری سرخیوں میں خبر دیکھتے چلیں

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rehber Jaunpuri. is written by Rehber Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rehber Jaunpuri. Free Dowlonad  by Rehber Jaunpuri in PDF.