Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f0pqor8bmjt8sufpus0pd3bg03, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں نے تمہیں چلنا سکھایا تھا - ریحانہ روحی کی شاعری - Darsaal

میں نے تمہیں چلنا سکھایا تھا

ابھی جیسے یہ کل کی بات لگتی ہے

کہ تم چھوٹے سے گڈے تھے

تمہیں چلنا نہیں آتا تھا

گھٹنوں گھٹنوں چلتے تھے

کبھی کرسی کبھی صوفہ پکڑ کر جب کھڑے ہوتے

تو اس چلنے کی کوشش میں

تمہارے ننھے منے پاؤں اکثر ڈگمگا جاتے

قدم بھی لڑکھڑا جاتے

تو میں انگلی پکڑ کر پھر تمہیں چلنا سکھاتی

پھر تمہیں ابو نے اک واکر لا دیا

اب تم اڑے پھرتے کسی کے ہاتھ کب آتے

پھر اک دن صبح جب سو کر اٹھی تو میں نے دیکھا

کہ تم بنا واکر بنا کوئی سہارے اپنے پاؤں پر کھڑے ہو

اور چل رہے ہو

پھر تم یوں ہی چلتے رہے چلتے رہے چلتے رہے

دن مہینے اور مہینے سالوں میں ڈھلتے رہے

تم یوں ہی چلتے رہے

اور چلتے چلتے ایک دن

آخر اتنی دور جا نکلے

مری آنکھوں سے اوجھل ہو گئے

میں نے تمہیں چلنا سکھایا تھا!

(742) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rehana Roohi. is written by Rehana Roohi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rehana Roohi. Free Dowlonad  by Rehana Roohi in PDF.