نیند آنکھوں میں مسلسل نہیں ہونے دیتا

نیند آنکھوں میں مسلسل نہیں ہونے دیتا

وہ مرا خواب مکمل نہیں ہونے دیتا

آنکھ کے شیش محل سے وہ کسی بھی لمحے

اپنی تصویر کو اوجھل نہیں ہونے دیتا

رابطہ بھی نہیں رکھتا ہے سر وصل کوئی

اور تعلق بھی معطل نہیں ہونے دیتا

وہ جو اک شہر ہے پانی کے کنارے آباد

اپنے اطراف میں دلدل نہیں ہونے دیتا

جب کہ تقدیر اٹل ہے تو دعا کیا معنی

ذہن اس فلسفے کو حل نہیں ہونے دیتا

دل تو کہتا ہے اسے لوٹ کے آنا ہے یہیں

یہ دلاسا مجھے پاگل نہیں ہونے دیتا

قریۂ جاں پہ کبھی ٹوٹ کے برسیں روحیؔ

ظرف اشکوں کو وہ بادل نہیں ہونے دیتا

(869) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rehana Roohi. is written by Rehana Roohi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rehana Roohi. Free Dowlonad  by Rehana Roohi in PDF.