Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_48f6a275fe3aa2d671841a68b5fc2ec0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مصروفیت اسی کی ہے فرصت اسی کی ہے - ریحانہ روحی کی شاعری - Darsaal

مصروفیت اسی کی ہے فرصت اسی کی ہے

مصروفیت اسی کی ہے فرصت اسی کی ہے

اس سرزمین دل پہ حکومت اسی کی ہے

ملتا ہے وہ بھی ترک تعلق کے باوجود

میں کیا کروں کہ مجھ کو بھی عادت اسی کی ہے

جو عمر اس کے ساتھ گزاری اسی کی تھی

باقی جو بچ گئی ہے مسافت اسی کی ہے

ہوتا ہے ہر کسی پہ اسی کا گماں مجھے

لگتا ہے ہر کسی میں شباہت اسی کی ہے

لکھوں تو اس کے عشق کو لکھنا ہے شاعری

سوچوں تو یہ سخن بھی عنایت اسی کی ہے

در آستاں کوئی ہو بظاہر سر سجود

لیکن پس سجود عبادت اسی کی ہے

وہ جس کے حق میں جھوٹی گواہی بھی میں نے دی

روحیؔ مرے خلاف شہادت اسی کی ہے

(1501) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rehana Roohi. is written by Rehana Roohi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rehana Roohi. Free Dowlonad  by Rehana Roohi in PDF.