Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_41bc1de73a24179fc566107a605b0ba5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کوئی جادو نہ فسانہ نہ فسوں ہے یوں ہے - ریحانہ روحی کی شاعری - Darsaal

کوئی جادو نہ فسانہ نہ فسوں ہے یوں ہے

کوئی جادو نہ فسانہ نہ فسوں ہے یوں ہے

عاشقی سلسلۂ کار جنوں ہے یوں ہے

تو نہیں ہے تو ترے ہجر کی وحشت ہی سہی

کہ یہ وحشت ہی مرے دل کا سکوں ہے یوں ہے

کچھ نہیں کہنا بھی کہہ دیتا ہے سارا احوال

خامشی آئینۂ حال دروں ہے یوں ہے

جب سے دیکھا ہے محبت کو عداوت کرتے

تب سے ہونٹوں پہ مرے ہاں ہے نہ ہوں ہے یوں ہے

اب ترے ساتھ مرا جی نہیں لگتا سائیں

تو نے پوچھا تھا نمی آنکھ میں کیوں ہے یوں ہے

آج بھی کل کی طرح دیر سے گھر آئے گا وہ

پھر بہانے وہی دہرائے گا یوں ہے یوں ہے

(738) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rehana Roohi. is written by Rehana Roohi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rehana Roohi. Free Dowlonad  by Rehana Roohi in PDF.