Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_35340e38da3ca605dd504b719072cfdc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کسی کی چشم گریزاں میں جل بجھے ہم لوگ - ریحانہ روحی کی شاعری - Darsaal

کسی کی چشم گریزاں میں جل بجھے ہم لوگ

کسی کی چشم گریزاں میں جل بجھے ہم لوگ

عجب مشقت ہجراں میں جل بجھے ہم لوگ

ہم اپنے عکس کو آئینہ کرنے والے تھے

پہ ایک لمحۂ حیراں میں جل بجھے ہم لوگ

سنبھال پائے گا پھر کون خواب کا ورثہ

اسی خیال پریشاں میں جل بجھے ہم لوگ

جو آنکھ سے نہیں ٹپکے ان آنسوؤں کے ساتھ

خود اپنے خیمۂ مژگاں میں جل بجھے ہم لوگ

ہمارے خون کی قیمت پہ جو خریدی گئی

اسی بہار گلستاں میں جل بجھے ہم لوگ

کہاں تلک کہ اٹھاتے عذاب تنہائی

اکیلے حجلۂ ویراں میں جل بجھے ہم لوگ

سزائے موت سے بدتر ہے آگہی کی سزا

شعور حرف کے زنداں میں جل بجھے ہم لوگ

ہمیں کسی کا بہت انتظار تھا روحیؔ

سو بن کے شمع شبستاں میں جل بجھے ہم لوگ

(655) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rehana Roohi. is written by Rehana Roohi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rehana Roohi. Free Dowlonad  by Rehana Roohi in PDF.