جنون عشق میں صدچاک ہونا پڑتا ہے

جنون عشق میں صدچاک ہونا پڑتا ہے

اس انتہا کے لیے خاک ہونا پڑتا ہے

کسی سے جب کبھی ہم زندگی بدلتے ہیں

تو پھر بدن کی بھی پوشاک ہونا پڑتا ہے

زمیں پہ خاک نشینی کا وصف رکھتے ہوئے

کبھی کبھی ہمیں افلاک ہونا پڑتا ہے

اگر میں ڈوبی اسے ساتھ لے کے ڈوبوں گی

محبتوں میں بھی سفاک ہونا پڑتا ہے

ہوا کے ساتھ محبت کے دھوپ صحرا میں

گلوں کو بھی خس و خاشاک ہونا پڑتا ہے

بساط وقت کی چالیں سمجھ سکیں روحیؔ

کم از کم اتنا تو چالاک ہونا پڑتا ہے

(574) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rehana Roohi. is written by Rehana Roohi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rehana Roohi. Free Dowlonad  by Rehana Roohi in PDF.