Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_eeff0b502a31ffd796eb539b78ce850c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر آنے والے پل سے ڈر رہا ہوں - رزاق ارشد کی شاعری - Darsaal

ہر آنے والے پل سے ڈر رہا ہوں

ہر آنے والے پل سے ڈر رہا ہوں

کن اندیشوں میں گھر کر رہ گیا ہوں

کسی پیاسی ندی کی بد دعا ہوں

سمندر تھا مگر صحرا ہوا ہوں

بس اب انجام کیا ہے یہ بتا دو

بہت لمبی کہانی ہو گیا ہوں

وہی میرے لیے اب اجنبی ہیں

میں جن کے ساتھ صدیوں تک رہا ہوں

کوئی انہونی ہو جائے گی جیسے

میں اب ایسی ہی باتیں سوچتا ہوں

کھڑی ہو موت دروازے پہ جیسے

میں گھر میں ہوں مگر سہما ہوا ہوں

ابھی کچھ دیر پہلے چپ لگی تھی

تمہیں ہمدرد پا کر رو دیا ہوں

میں کوئی شہر ہوں صدیوں پرانا

ہزاروں بار اجڑا ہوں بسا ہوں

مرا اب کوئی مستقبل نہیں ہے

میں اب ماضی میں اپنے جی رہا ہوں

مجھے شاید بھلا پائے نہ دنیا

میں اپنے عہد کا اک حادثہ ہوں

سلامت ہوں بظاہر لیکن ارشدؔ

میں اندر سے بہت ٹوٹا ہوا ہوں

(645) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razzaq Arshad. is written by Razzaq Arshad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razzaq Arshad. Free Dowlonad  by Razzaq Arshad in PDF.