Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_098f6154ad5464f30d867e65c9c36ab6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمارے عذابوں کا کیا پوچھتے ہیں - رزاق ارشد کی شاعری - Darsaal

ہمارے عذابوں کا کیا پوچھتے ہیں

ہمارے عذابوں کا کیا پوچھتے ہیں

کبھی آپ کمرے میں تنہا رہے ہیں

یہ تنہائی بھی ایک ہی ساحرہ ہے

میاں اس کی قدرت میں سو وسوسے ہیں

ہوئے ختم سگریٹ اب کیا کریں ہم

ہے پچھلا پہر رات کے دو بجے ہیں

چلو چند پل موند لیں اپنی پلکیں

یوں جیسے کہ ہم واقعی سو گئے ہیں

ذرا یہ بھی سوچیں کہ راتوں کو اکثر

بھلا کتے گلیوں میں کیوں بھونکتے ہیں

جھگڑتی ہیں بلوں سے سب بلّیاں کیا

اذیت میں لذت کے پہلو چھپے ہیں

ہوئیں ختم ارشدؔ تمہاری سزائیں

پرندے رہائی کا در کھولتے ہیں

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razzaq Arshad. is written by Razzaq Arshad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razzaq Arshad. Free Dowlonad  by Razzaq Arshad in PDF.