دنیا داری سے ناواقف کیسا پاگل لڑکا تھا

دنیا داری سے ناواقف کیسا پاگل لڑکا تھا

جب رونے کا موقع ہوتا تب بھی ہنستا رہتا تھا

ہم سے کیسی بھول ہوئی تھی ہم نے کیا کیا سوچا تھا

بالکل موم سا پگھلا وہ تو جو کندن سا لگتا تھا

شک کے سائے پھیل رہے ہیں بستی والے حیراں ہیں

اس نے دریا پار کیا ہے تو کیا مٹکا پکا تھا

ذہن میں دھندلا دھندلا سا اک نقش ابھرتا جاتا ہے

ہم تم کو پہچان رہے ہیں ہم نے تم کو دیکھا تھا

پہلے کچھ سوچا ہی نہیں تھا لیکن اب اس سوچ میں ہیں

مل کر بھی کیا پایا تم سے ملتے نہیں تو اچھا تھا

وہ جو اک امید تھی تم سے خیر اسے اب چھوڑو تم

تم پر کیا الزام دھریں ہم یوں بھی یہ تو ہونا تھا

(521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razzaq Arshad. is written by Razzaq Arshad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razzaq Arshad. Free Dowlonad  by Razzaq Arshad in PDF.