تم کسی طور کسی شکل نہیں کر سکتے

تم کسی طور کسی شکل نہیں کر سکتے

اس زمیں سے مجھے بے دخل نہیں کر سکتے

ٹھیک ہے آپ مری جان تو لے سکتے ہیں

میری آواز مگر قتل نہیں کر سکتے

تجھ کو نقصان تو پہنچانا بہت دور کی بات

تیری تصویر کو بد شکل نہیں کر سکتے

شعر کہنے کا سلیقہ ہے بہت بعد کی بات

ٹھیک سے ہم تو ابھی نقل نہیں کر سکتے

ایسے حالات میں ہم دل کو طلب کرتے ہیں

فیصلہ رکھ کے جہاں عقل نہیں کر سکتے

(578) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raziq Ansari. is written by Raziq Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raziq Ansari. Free Dowlonad  by Raziq Ansari in PDF.