Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e3d71b67938f0072cf5d1c193d153b7b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھلے میں چھوڑ رکھا ہے مگر سلیقہ سے - رازق انصاری کی شاعری - Darsaal

کھلے میں چھوڑ رکھا ہے مگر سلیقہ سے

کھلے میں چھوڑ رکھا ہے مگر سلیقہ سے

بندھے ہوئے ہیں پرندوں کے پر سلیقہ سے

ہمیں پہ فرض نہیں صرف حق پڑوسی کا

تمہیں بھی چاہئے رہنا ادھر سلیقہ سے

کبھی سے حالت بیمار دل سنبھل جاتی

علاج کرتے اگر چارہ گر سلیقہ سے

ہمارے چاہنے والے بہت ہی نازک ہیں

ہماری موت کی دینا خبر سلیقہ سے

بہت سی مشکلیں حائل ہیں راہ میں لیکن

تمام عمر کیا ہے سفر سلیقہ سے

(612) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raziq Ansari. is written by Raziq Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raziq Ansari. Free Dowlonad  by Raziq Ansari in PDF.